حجامہ اور طبِ جدید

Table of Contents

ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ خون میں فولاد کا طبعی طور پر مح تناسب میں پایا جانا انسان کوبہیترے خطرناک بیماریوں سے محفوظ رکھتا ہے۔چنانچہ جب جسم میں خون کا فقدان ہوتاہے تو زائد فولاد بھی کم ہوتا ہے جوکہ سرخ خون کے خلیوں سے تیار ہوتا ہے۔یہی وجہ ہے کہ جن لوگوں کے خون میں فولاد مناسب مقدار میں پایاجاتاہے وہ لوگ ان خطرناک بیماریوں کے شکارکم ہوا کرتے ہیں ۔اورحجامہ دراصل یہی کام کرتی ہے، وہ اس طور پر کہ خون کے خراب و فاسد حصوں کو نکال لیا جاتا ہے اور صحیح و سالم حصوں کو جوں کا توں چھوڑدیا جاتا ہے۔

رہا معاملہ عورتوں کا تو ہر مہینہ آنے والے حیض کی وجہ سے انکی پریشانی بھی باذن اللہ حل ہوجاتی ہے جوکہ ا ن کو ان کے جسم میں پائے جانے والے فاسد خون سے چھٹکارا دلاتا ہے، اور وہ اس طور پر کہ ان کو زائد فولاد( ڈیس فنکشنل) کی وجہ سے ہونے والی بیماریوں سے بچاتا ہے۔ اسی لیے خواتین کے لیے ہرماہ آنے والے حیض کو طبعی حجامہ کامقام حاصل ہے۔سبحان اللہ۔

مرورِ ایام کے ساتھ جب یہ ثابت ہوگیا کہ علاج و معالجہ میں استعمال کی جانے والی اکثر و بیشتر کیمیائی دواؤں کے اندر فائدے محدود ہیں اور بسا اوقات ان کے منفی اثرات ہوتے ہیں (جوں جوں دواکا استعمال زیادہ ہوتا ہے اس کا نفع کم ہوتاجاتا ہے اور اس کی تاثیر عموما ًکمزور ہوتی جاتی ہے، اس طرح انسان ہمیشہ کے لیے اس کا اسیر ہوکر رہ جاتا ہے) دوسری طرف ان دواؤں کی وجہ سے جدید جسمانی مشکلات وجود پذیر ہوئی ہیں جن کے علاج سے پوروپی طب عاجز ہے(یہ کمپنیاں گرچہ ہر دواکے ساتھ اس کے سائڈ افیکٹ اور ان دواؤں کے استعمال کرنے سے بیمار پر جو ضرر رساں آثار مرتب ہوتے ہیں ان کا متبادل بیان کرتی ہیں لیکن جو پوشیدہ ہیں وہ ان سے بڑھ کر ہیں )

انہیں اسباب و وجوہات کی بناءپر بہتیرے طب کے میدان میں کام کرنے والوں نے ان جدید دواؤں کے ذریعہ علاج کرانے کے بجائے ان کے نعم البدل کو اپنایا ہے جن کا اعتماد طبیعی امور پر ہے جیسے سورج ، پانی اور گھاس وغیرہ اور سرفہرست حجامہ کے ذریعہ علاج کرانا۔ چونکہ ان کو اس کے بہیترے فوائد اور عظیم منفعت کا علم ہوچکا ہے یہاں تک کہ بڑی بڑی یونیورسیٹیوں اور دنیا کے بے شماردیگر
جامعات میں سائنسی طبی مناہج اس کے بارے میں پڑھایا جانے لگا ہے ۔اسے کو ” کوپنگ تھروپی “ کے نام سے موسوم کیا جاتا ہے ۔

حجامہ  کی اقسام :

حجامہ دوقسم کی ہوتی ہے:

1- حفاظتی حجامہ : یہ وہ حجامہ ہے جسے ایک انسان بیماری کی شکایت کے بغیر اختیارکرتاہے۔ اسے وقائی حجامہ بھی کہتے ہیں کیوں کہ اس سے ایک آدمی اللہ کی مشیت سے بیماریوں سے محفوظ رہتاہے۔

2-مرضی حجامہ : یعنی بیماری کے وقت کرائی جانے والی حجامہ ۔

حجامہ کرانے کے بہترین  اوقات:

1- حفاظتی حجامہ :

1-اس کے لیے سب سے افضل موسم موسمِ بہار ہے۔

2- قمری مہینہ کے حساب سے ہر ماہ کی 17،19 یا21تاریخ ۔ نبی ﷺکے اس فرمان کی بنا ء پر من احتجم بسبع عشرة و تسع عشرة واحدی وعشرین کان شفاءمن کل دائجس نے17،19، اور 21 تاریخ کو حجامہ کرائی یہ اس کے لیے ہربیماری سے شفایابی کا سبب ہوگی (البانی رحمه الله نے اسے الجامع الصحیح 5968میں حسن کہا ہے)

3-افضل دن :پیر ، منگل او رجمعرات۔

4-دن میں افضل وقت : دن کا پہلا پہر(دن چڑھتے وقت،دن شروع ہوتے وقت)

نوٹ:

1۔ ان کے علاوہ دیگر اوقات میں بھی حجامہ کرائی جاسکتی ہے لیکن فائدہ کم ہوگا۔

2۔ افضل یہ ہے کہ ہر سال کم سے کم ایک مرتبہ حجامہ کرائی جائے۔

2-مرضی حجامہ :(بیماری کے وقت کی حجامہ )

موسم،دن یاوقت کو مدنظر رکھے بغیر بیماری کی حالت میں کسی بھی وقت کرائی جاسکتی ہے۔

حجامہ کے لئے عمر:

1-حفاظتی حجامہ:

مردوں کے لیے :

حجامہ کرانے کے لیے کوئی خاص عمر کی تاکید نہیں ہے بلکہ بڑوں کو چھوٹوں کی بہ نسبت اس کی زیادہ ضرورت ہے۔

عورتوں کے لیے :

اللہ تعالی نے ان کے لیے ہرماہ حیض کا خون آنے کا نظام بنا رکھا ہے جن کے ذریعہ خراب و فاسد خون آسانی کے ساتھ نکل جاتا ہے چنانچہ ان کا جسم صحیح ، قوی اور تابناک لگنے لگتا ہے۔سبحان اللہ۔ اور جب عورت کا حیض آنا بند ہوجاتا ہے تو اس کے لیے حجامہ کرانا اوروں کی بہ نسبت زیادہ ضروری ہے۔

نوٹ:

اس کا مطلب ہرگز عورتوں کوحجامہ کرانے سے منع کرنا نہیں ہے بلکہ عمر کے کسی بھی مرحلہ میں ان کے لیے بھی حجامہ مفید ہے۔

2-مرضی حجامہ :

یعنی بیماری کے وقت کرائی جانے والی حجامہ ۔عمر اور بیماری کی نوعیت کا اعتبار کیے بغیر حجامہ کرائی جائے گی گرچہ شیرخوار بچہ ہی کی حجامہ کیوں نہ ہو ۔

حجامہ کے چند فوائد:

  • جسم کی ٪70 فیصد بیماریاں خون کی کمی یا اس کی رکاوٹ کی وجہ سے ہوتی ہیں۔

  • حجامہ کی وجہ سے جسم کا دوران خون  Blood circulation بہتر ہو جاتاہے۔

  • ایسے اعضاء تک بھی خون کی رسائی ہوجاتی ہے جہاں خون کی کمی سے مہلک امراض پیدا ہوتے ہیں۔ جیسے دل، دماغ وغیرہ۔

  • حجامہ ، Veins, Lymphatic System, Vascular System, Arteries اور Capillaries کی صفائی اور اس کو فعال بناتا ہے۔

  • حجامہ  کولسیٹرول لیول کو متوازن کرتا ہے یعنی نقصان دہ چربی LDL کو کم کرتا ہے اور مفید چربی  HDLکو بڑھاتا ہے ۔

  • جسم کے نازک و اہم اور بڑی شریانوں (Arteries)کی صفائی اور فعال کرکے شریانوں کی صلابت  Arteriosclerosis/ Atherosclerosis کو کم کرتا ہے۔

حجامہ جسم کے  Tissues سے زہریلے اور فاسد ماددوں کے اخراج میں مدد کرتا ہے۔

  • حجامہ دماغ، اعصاب، یادداشت، اور حسی اعضاء  (Eye, Ear, Nose, Skin, Tongue,Taste) Sensory Zones کی مدد سے بناتاہے۔

  • حجامہ جسم کی قوت مدافعت ( Immune System) کو تقویت دیتا ہے جس سے جسم میں بیماریوں  سے لڑنے کی طاقت میں اضافہ ہوتا ہے۔  نفسیاتی امراض Psychological Disease  جیسے دماغی تناؤ، ذہنی دباؤ، گھبراہٹ اور بے چینی  میں کافی مفید ہے۔

  • حجامہ جسم میں  (Natural Pain Killers) Endorphins اورCortisone   کی مقدار کو بڑھاتا ہے

  • حجامہ حسن کی افزائش  (As a Beauty Therapy) میں بھی مددگار ہے اور  Ageing Processکم کرتا ہے۔

  • پھوڑے، پھنسیاں اور ‌زخم وغیرہ سے مواد  Pus نکالنے میں مدد کرتا ہے۔

  • Dry Cupping  مشہور Acupuncture طریقہ علاج سے دس گنا زیادہ کار آمد ہے۔

  • جسم کے پچھلے حصہ پر Massage Cupping کم از کم دو کیلو میٹر پیدل چلنے کے برابر ہے۔

حجامہ کے عام فوائد

حجامہ کا علاج خون صاف کرتا ہے۔حرام مغز کو فعا ل بناتاہے۔شریانوں پر اچھا اثر ڈالتا ہے۔رگ پٹھوں کے اکڑاؤ کو ختم کرتا ہے۔دمہ اور پھیپھڑوں کے امراض اور امراض قلب انجائنا میں مفید ہے۔ سر درد ‘دانتوں کے درد میں مفید ہے۔آنکھو ں کی بیماریوں میں اس سے شفا ہے۔ عورتوں کی ماہواری کو باقاعدہ بناتا ہے۔دل کے ضعف کو دور کرتا ہے۔ ذیاد ہ سونے اور سستی کو دور کرتا ہے۔مواد بھرے زخموں کے لئے مفید ہے۔ جس جگہ درد ہو وہاں حجامہ کرانے سے آرام ملتا ہے۔صحت یاب لوگ بھی دو تین مہینے میں ایک مرتبہ حجامہ کرا سکتے ہیں۔ کیونکہ یہ علاج حدیث سے ثابت ہے۔ اور اس سے بیماریوں سے بچاؤ ہوتا ہے۔علاج کا کرنا طبیب کے ہاتھ میں ہوتا ہے اور شفا ء اللہ کے ہاتھ میں ہے۔ اس لئے مریض اور طبیب دونوں اس علاج کو اللہ کی ذات پر کامل یقین اور سنت نبوی ﷺ سمجھ کر اختیار کریں گے تو اللہ کی ذا ت سے قوی امید ہے کہ حجامہ سے کئی امراض سے ضرور مریضوں کو شفا ملے گی۔

حجامہ کا طریقہ کار

حجامہ کاعلاج ماہرین کی نگرانی میں ہوتا ہے۔ یہ بھی ایک قسم کا طبی جراحی والا کام ہے ۔اس لئے اسے ہر کوئی نہیں انجام دیتا بلکہ ڈاکٹری پیشہ سے واقفیت رکھنے والے اور نرسنگ کے ماہرین ہی انجام دیتے ہیں۔ ایسا حجامہ جس میں خون نکلتا ہوں۔ اس کے لئے صاف ستھرے اسٹرلائز کئے ہوئے ساز و سامان استعمال کئے جاتے ہیں۔قدیم طریقہ حجامہ میں کانچ کے گلاس استعمال ہوتے تھے۔ اور آگ استعمال کی جاتی تھی۔ آج کل حجامہ کے لئے پلاسٹک کے اسٹرلائز کئے ہوئے صاف کپ مختلف سائز کے چین سے منگائے جارہے ہیں۔ اور انہیں جسم پر بٹھانے کے لئے مخصوص خلائی دباؤ کی گن استعمال کی جارہی ہے۔ جہاں تک قدیم طریقہ حجامہ کا معاملہ ہے۔ اس میں جن مقامات پر حجامہ کرنا ہو اتنی تعداد میں کانچ کے صاف غیر مستعملہ نئے گلاس منگائے جاتے ہیں۔ ایک عدد میڈیکل بلیڈ اور اسپرٹ روئی اور ہاتھ میں پہننے کے دستانے حجامہ کے سامان میں شامل ہیں۔حجامہ کا عمل صبح سویرے جب کے مریض کا معدہ خالی ہو کرنا بہتر ہے۔ ویسے کھانے کے چھ گھنٹے بعد یا مشروبات پینے کے دیڑھ گھنے بعد بھی حجامہ کیا جا سکتاہے۔ حدیث میں بیان کردہ تاریخوں میں حجامہ کیا جائے تو ذیادہ بہتر ہوگا۔ جس جگہ حجامہ کا عمل کرنا ہوتا ہے اس جگہ کو روئی اور اسپرٹ سے اچھی طرح صاف کیا جاتا ہے۔ اور ایک گلاس میں ٹشو پیپر جلا کر جسم کے اس حصے پر زور سے لگا دیا جاتا ہے۔ گلاس میں جلتا ہوا کاغذ آکسیجن کی تلاش میں جلد کی طرف دباؤ پیدا کرتا ہے۔ اور باہر سے آکیسجن نہ آنے کے سبب وہ جلد سے لگے حصے کو اندر کی جانب کھینچنا شروع کردیتا ہے۔ آکسیجن کی عدم موجودگی سے گلاس میں خلا پیدا ہونا شروع ہوجاتا ہے۔ اور اس کے جگہ جسم کا حصہ کھنچ کر ابھرنے لگتا ہے۔ اور جسم کے اس حصے سے فاسد خون گلاس کے دائرے کی شکل میں جلد کے نیچے جمع ہونے لگتا ہے۔پانچ منٹ کے وقفے کے بعد جب گلاس کو جسم سے الگ کیا جاتا ہے تو دائرے کی شکل میں جلد سرخ و سیاہی مائل ہوجاتی ہے۔ اب صاف میڈیکل بلیڈ سے اس حصے پر خراشیں لگائی جاتی ہیں۔اس میں یہ احتیاط کی جاتی ہے کہ ذیادہ گہرائی تک یا رگوں یا نسوں کو نہیں کاٹا جاتابلکہ جلد کی اوپر سطح پر ہلکی خراشیں لگائی جاتی ہیں۔ تاکہ اس حصے میں جمع فاسد خون باہر نکلنے لگے۔ دوسری مرتبہ فوری گلاس میں آگ لگا کردوبارہ خراشوں کی جگہ پر گلاس لگا دیا جاتا ہے۔ اب کی بار خراشوں کی جگہ سے سیاہ گاڑھا فاسد خون نکلنے لگتا ہے۔ یہی وہ بے کار اور فاسد خون ہے جو جسم میں رکاوٹ پیدا کرکے درد پیدا کر رہا تھا اور مختلف امراض کا باعث بن رہا تھا۔ پانچ منٹ بعد احتیاط سے گلاس کو الگ کیا جاتا ہے۔ محفوظ طریقے سے گلاس کو ضائع کردیا جاتا ہے۔ اسپرٹ اور روئی سے خراشوں کو صاف کردیا جاتا ہے۔اور چونکہ انسانی جسم میں زخم کو مندمل کرنے کی صلاحیت ہوتی ہے۔اس لئے خون کا رساؤ رک جاتا ہے۔ حجامہ ایک وقت میں دو ۔تین یا اس سے ذائد مقامات پر کیا جاتاہے۔اب چین سے منگائے جانے والے پلاسٹک کے مختلف کپ استعمال ہونے لگے ہیں۔ اور آگ جلانے کی بھی ضرورت نہیں رہی ہے۔ کپ کو متعلقہ مقام پر رکھ کر کپ پر لگے ناب پر خلائی گن لگا کر کپ کے اندر کی آکسیجن کھینچ لی جاتی ہے۔ اور کپ پر لگے ربر کے واشر سے باہر کی ہوا کپ کے اندر نہیں جاتی اور کپ جسم پر مضبوط بیٹھ جاتا ہے۔ اور خون جمع کرنے کا خلا اور دباؤ پیدا ہوجاتا ہے۔ اور دوسری مرتبہ میں خراشیں لگا کر خون باہر نکال لیا جاتا ہے۔ حجامہ کے بعد مریض کو غسل کرلیناچاہئے تاکہ جراثیم سے حفاظت ہو۔ حجامہ کی ایک قسم حجامہ مساج بھی ہے ۔ جس میں خون نہیں نکالا جاتا بلکہ جسم کے درد والے حصے پر تیل لگا کر حجامہ کاکپ بٹھایا جاتا ہے اور خلا پیدا کرکے کپ کو آہستہ آہستہ جسم پر حرکت دی جاتی ہے ۔جس سے جلد کا حصہ ابھر کر آگے بڑھتا ہے۔ اور مساج سے جسم کا دوران خون صحیح ہوتا ہے۔ مریضوں کے علاوہ عام آدمی بھی صحت کے حصول کے لئے اور چاخ و چوبند رہنے اور جسم سے فاسد خون نکالنے کے لئے اور طلباء امتحان سے قبل اپنی ذہانت بڑھانے اور پڑھائی میں تیزی اور چستی لانے کے لئے تین مہینے میں ایک مرتبہ حجامہ کا عمل کراسکتے ہیں۔

 

حجامہ کی افادیت

سستا طریقہ علاج 

حجامہ کے ذریعے کینسر، بانجھ پن،نفسیاتی امراض، پوشیدہ امراض سمیت لاتعداد ایسے امراض کا علاج بھی کم مدت اور انتہائی کم پیسوں میں کیا جاسکتا ہے جس کے لئے لوگ دس دس یا پندرہ پندرہ لاکھ روپے خرچ کردیتے ہیں اور علاج پھر بھی نہیں ہو پاتا ۔حجامہ کے ذریعے ایسے تمام امراض کا خاتمہ محض چند ہزار روپوں میں کیا جا سکتا ہے۔ حجامہ کے ذریعے کن کن امراض کا علاج کیا جاسکتا ہے (جاننے کے لئے یہاں کلک کیجئے)

کم مدت میں علاج 

حجامہ کے نتائج فوراً ہی ظاہر ہونا شروع ہوجاتے ہیں۔عام طور پر اگر کسی کو کوئی بیماری نہیں ہے اور وہ سنت نبوی ﷺ کے طور پر حجامہ کرواتا ہے تو حجامہ چند منٹوں میں ہی وہ خود کو ہلکا پھلکا محسوس کرنے لگتا ہے۔ ہر صحت مند انسان کو مہینے میں ایک بار سنت کے طور پر گدی پر حجامہ ضرور کروانا چاہئیے جس سے 72 ایسی بیماریوں سے بچا جا سکتا ہے جن کا عام طور پر انسان کو خود بھی علم نہیں ہوتا۔ دیگر علاج کے طریقوں میں مریض مسلسل زیرِ علاج رہتا ہے ، دواؤں کا ستعمال کرتا رہتا ہے اور پرہیز بھی جاری رہتا ہے۔ لیکن حجامہ میں بیماری کی نوعیت کے مطابق مریض کو 7 دن 10 دن یا 15 دن بعد بلایا جاتا ہے اور چند ملاقاتوں میں بڑے سے بڑے امراض کا خاتمہ ہوجاتا ہے۔حجامہ کے ذریعے کن کن امراض کا علاج کیا جا سکتا ہے ۔

نہ تکلیف،نہ پرہیز 

چونکہ حجامہ میں کپ لگانے سے پہلے کپ لگائے جانے والے مقام پر ہلکی ہلکی خراشیں لگائی جاتی ہیں تاکہ وہاں سے خون کی بوند باہر آسکے اس لئے عام طور پر لوگ سمجھتے ہیں کہ یہ ایک تکلیف دہ عمل ہوگا جبکہ حقیقت میں ایسا بالکل نہیں ہے حجامہ عام طور پر پشت پر کیا جاتا ہے یہ دس سے پندرہ منٹ کا عمل ہوتا ہے اور مریض کو اس وقت حیرت ہوتی ہے جب اسے پتا چلتا ہے کہ یہ عمل مکمل ہو چکا ہے اور اسے کوئی تکلیف بھی نہیں ہوئی ۔چونکہ حجامہ ایک مکمل طریقہ علاج ہے اس لئے اس میں اس طرح کے سخت پرہیز نہیں کرنے پڑتے جو کہ عام طور پر ایلو پیتھک ، ہومیو پیتھک ،یونانی یا دیگر علاج کے طریقوں میں کئے جاتے ہیں۔ 

کوئی سائیڈ ایفیکٹس نہیں 

حجامہ کے کوئی سائیڈ ایفیکٹس نہیں ہیں بلکہ کسی ایک مقام پر حجامہ کرنے سے دیگر بہت سے فوائد بھی حاصل ہوتے ہیں حتیٰ کہ شوگر کے مریضوں کے زخم بھی 24 گھنٹوں میں بھر جاتے ہیں۔

حجامہ میں شفا ء ہے
دور حاضر کی نت نئی بیماریوں کا علاج حجامہ کے زریعہ کروائیں اور سنت مبارکہ پر عمل کریں۔ تمام چھوٹے بڑے جو ڑوں کے درد، عرق نساء گھٹنوں کے درد ایڑھی یا پنجے کے درد میں بذریعہ حجامہ ارام آتا ہے۔
ریڑھ کی ہڈی کے مہروں میں گیپ آ جانے سے مہرے کھسک جانے یا گوشت آجانے کی وجہ سے شدید دردوں کو ختم کرنے کے ساتھ ساتھ ریڑھ کی ہڈی کے فنکشن کو نارمل کرنے کے لیے حجامہ بہترین علاج ہے حجامہ کیا ہے
حجامہ ایک قدیم طریقہ علاج ہے۔اور جناب رحمتہ اللعالمین صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کی سنت مبارکہ ہے، اسے اردو میں سینگی یا پچھنا لگانا اور انگلش میںCUPPING THERAPY ؁ُکہتے ہیں جس کی ترغیب سیدنا رسول اللہ صلی اللہ تعالی علیہ وسلم نے اپنی احادیث میں دلائی ہے۔ مختلف بیماریوں کا علاج جس کے مختلف مقامات پر حجامہ کرکے کیا جاتا ہے۔پلاسٹک کے کپ کے ذریعے ہلکی سی ٹچنگ کر کے فاضل خون نکالا جاتا ہے۔ حجامہ میں جسم کی رگوں سے نہیں بلکہ کھال اور گوشت کے درمیان جما ہوا خون نکالا جاتا ہےَ ۔اس خون کے جمعے رہنے کے سبب بسا اوقات بیماریاں جنم لیتی ہیں اور درد شروع ہو جاتا ہے۔ اس خون کا نکل جانا ہی مفید ہے۔حجامہ کے کٹ اتنے گہرے نہیں ہوتے کہ جلد کے اندر تک کٹ جائے۔بلکہ یہ کٹ اتنے چھوٹے اور باریک ہو تے ہیں کہ جب تک کپ نہ لگایا جائے خون تیزی سے نہیں بہتا اور کپ جدا کرتے ہی خون نکلنا بند ہو جاتا ہے۔ پٹی وغیرہ نہیں لگانی پڑتی، حجامہ کا نشان تین سے چار روز رہتا ہے۔ حجامہ کراوانے سے نہ زخم بنتا ہے اور نہ تکلیف ہو تی ہے ۔البتہ ہلکی سی چھبن اور خارش رہتی ہے جو تین چار روز میں نشان کے ساتھ ختم ہو جاتی ہے