شخصیت تعمیر کریں

شخصیت انسان کی  پہچان ہوتی ہے۔ آپ بہترین لباس زیب تن کریں۔ عمدہ پرفیوم کا استعمال کریں۔ بہترین کار میں سفر کریں۔ آپ کے آگ پیچھے آپ کے خدمت گزار ہوں۔ تب بھی آپ کی شخصیت میں نکھار پیدا نہیں ہو سکتا۔ شخصیت صرف بہترین نظر آنے کا نام نہیں ہے۔ بلکہ انسان کی شخصیت مکمل ہوتی ہے جب انسان کا چلنے پھرنے، بات کرنے اور دنیا کو دیکھنے کا انداز بھی عمدہ ہو۔  اس مقصد کے لیئے آپ کو بہت سی باتوں پر دھیان دینا ہوگا۔

شخصیت کی تعمیر میں اولین چیز آپ کا بات کرنے کا انداز ہے۔ آپ عمدہ ظاہری شخصیت لیئے جب بے حد بھونڈے انداز میں بولتے ہیں تو آپ کا پہناوا اور حسن دھرا کا دھرا رہ جاتا ہے۔ اچھا انداز گفتگو اپنانے کا پہلا اصول ہے دوسروں کی عزت کرنا۔ جسکا مطلب یہ ہے کہ آپ اپنے سامنے موجود ہر انسان کو غیر ضروری، بے عقل، جاہل اور مال کے پیمانے میں تلا ہوا نا خیال کریں۔ کوئی آپ کا نوکر ہے تو آپ بھی تو اسکے کام کے محتاج ہیں۔آپ کا نوکر بھی اپ کا زر خرید غلام نہیں۔ آپ سے کم عمر بھی آپ کی شخصیت پر گہری نگاہ   رکھے ہوئے ہے۔

کم علم بھی اچھے برے کی تمیز سے واقف ہے۔  جب کوئی  انسان اس دنیا میں دل دماغ لیئے بغیر پیدا نہیں ہوا ، تو اسکے احساسات  کیسے کمتر ہو سکتے ہیں۔ لہٰذا کسی سے بھی مخاطب ہوتے ہوئے کم از کم یہ خیال ضرور کریں کہ آپ کے سامنے نہیں پر آپ کی غیر موجودگی  میں وہ انسان آپ کیلیئے ایک رائے ضرور رکھتا ہے۔ اسلیئے جب کسی سے بھی مخاطب ہوں اچھے انداز میں مخاطب ہوں۔ ورنہ آپ کے سامنے نہیں مگر آپ کی غیر موجودگی میں وہ آپ کی توہین کا ضرور مرتکب ہوگا۔

شخصیت کی پہچان کا ایک اور سانچہ بھی ہے، انسان اگر اس سانچے میں نا ڈھل سکا تو مکمل ہی نا ہو سکا۔ وہ ہے اقدار۔ جو انسان اپنی دینی، معاشی اور اخلاقی اقدار سے خود کو دور کر لیتا ہے ، وہ اپنی پہچان کھو دیتا ہے۔ اور اپنی پہچان کھونے کے لیئے انسان فیشن، وقت، طور طریقے پر تمام الزام ڈال کر خود کو اس جرم سے مبراء سمجھ بیٹھتا ہے۔ آج کے دور میں ایسی ادھوری شخصیت والے بہت سے لوگ آپ کو ملیںگے۔ جو اپنی سماجی، معاشی اخلاقی اور دینی اقدار کھو چکے ہوتے ہیں۔ اور اپنے والدین، بزرگ ، چھوٹے بڑے کا احترام، دینی تقاضے ، اخلاقی اطوار، اور سماجی ضروریات کے تقاضے بھولے بیٹھے ہیں۔ ایسے لوگ دنیا داروں میں تو اپنا مقام کھو ہی چکے ہوتے ہیں۔ اس کے علاوہ اپنی آنے والی نسلوں کو بھی اس سے ذیادہ شدت پسندی منتقل کرتے جا رہے ہوتے ہیں۔ یہ ہی وجہ ہے کہ جدت پسندی کے نام پر ہم اپنی پہچان اور شخصیت کھو چکے ہیں۔ اور ہمیں اس کا احساس تک نہیں۔

By support