نفسیاتی مسائل کا شکار ہونے کی وجوہات

Table of Contents

نفسیاتی مسائل ایک بہت طویل عنوان ہے۔ اور اس سے متعلق سوالات و جوابات بھی طوالت اختیار کر سکتے ہیں۔ مگر ہم یہاں صرف ایک ایسے سوال کا جواب تلاش کریں گے، جس سے ہمیں کسی بھی انسان کا نفسیاتی مسائل کا شکار ہو جانے کی وجوہات معلوم ہو سکیں گی۔ اور ہم میں سے بہت سے لوگ اپنے بہت سے لوگوں کو نفسیاتی مسائل کا شکار ہونے سے بچنے میں مدد کر سکیں گے۔

اس عنوان کے لحاظ سے سب سے پہلی بات تو یہ ہے کہ، آپ کسی بھی اپنے کی اگر مدد کر رہے  ہیں اسکو نفسیاتی بیماری سے نکالنے یا محفوظ رکھنے کی۔ تو اس کے لیئے ضروری ہے کہ آپ اس انسان پر قطعی یہ ظاہر نا کریں کہ آپ اسکی سوچ پر کام کر رہے ہیں۔

دوسری خاص بات جسکا آپ نے خیال رکھنا ہے ۔ وہ یہ ہے کہ آپ کو اندازہ کیسے ہوگا کہ آپ کا کوئی اپنا نفسیاتی مسائل کا شکار ہو رہا ہے۔ یہ اندازہ لگانا بہت مشکل بھی نہیں۔ نا ہی نا ممکن ہے۔ چند ایسی علامات ہیں کہ جن سے آپ اندازہ لگا سکتے ہیں جیسے

اگر کوئی بھی انسان اچانک کمرے میں اکیلے  رہنے کا خواہش مند نظر آنے لگے۔ جبکہ وہ انسان بھر پور زندگی گزارنے کا عادی ہو۔

کم گو انسان اپنی عادت کے خلاف زیادہ گفتگو کرنے لگے۔ یا بے مقصد گفتگو کرنے لگے

دیکھ کہیں اور رہا ہو جبکہ دھیان کسی اور بات پر ہو۔ اور آپ اس سے مخاطب ہوں تو آپ کے مخاطب ہونے سے وہ بات بے بات چونکنے لگے۔ مگر ایسا کرنا اکثر آپ کی نگاہ سے گزرنے لگے۔

انسان کے مزاج میں چڑچڑے پن کا عنصر نظر آنے لگے۔

کسی ایک انسان کی طرف مائل ہونے کی کیفیت زیادہ ہو۔ اور اس ایک انسان سے ناراضگی ، یا دوستی دونوں انسان کے رویوں پر اثر انداز ہونے لگے۔

کوئی انسان ایسے سوالات کرنے لگے کہ جن کا اسکی زندگی سے بظاہر کوئی تعلق نہیں۔ یا بے معنی ہوں۔

اس کے علاوہ وہ تمام علامات جیسے ناخن چبانا۔ یا اپنے بالوں سے بلا ضرورت کھیلنا شکلیں بگاڑنا وغیرہ ایسی علامات ہیں کہ جنکا علاج سائیکولوجسٹ کے زریعے ہی ممکن ہے۔ اور انکا علاج آپ گھر پر نہیں کر سکتے۔ لہٰذا ایسے مسائل کے حل کے لیئے کسی ماہر سائیکولوجسٹ سے رجوع کریں۔

اگر آپ کے ارد گرد درج بالا مسائل کا کوئی شکار آپ کو نظر آ رہا ہے تو اسکا مطلب ہے کہ اسکو آپ کی مدد کی ضرورت ہے۔ ایسے نفسیاتی مریض قطعی طور پر آپ کو اپنے مسائل بتانے سے انکار کریں گے۔ کیونکہ انسان نفسیاتی مسائل کا شکار تب ہوتا ہے۔ جب یا تو اسکی زندگی میں دوسروں پر اعتماد کا فقدان ہو۔ یا کسی دوسرے انسان کے کسی جزباتی عمل نے ایسے مریض کو بے اعتباری کی کیفیت سے دو چار کر دیا ہو۔ ایسے حالات میں آپ کو سب سے پہلی ضرورت اس امر کی ہے کہ آپ ایسے انسان کا اعتماد حاصل کریں۔ اعتماد حاصل کرنے کے لییئے آپ کو ایسے شخص کے قریب ہونا پڑے گا۔ اسکے مزاج کو سمجھنا ، اور بدمزاجی کو برداشت کرنا پڑے گا۔ اور جب آپ مریض کا بھر پور اعتماد حاصل کر لیں گے تب ہی آپ ایسی پوزیشن میں ہونگے کہ مریض سے یہ دریافت کر سکیں کہ مریض کن کیفیات سے دو چار ہے۔

یا تو اسکو کوئی ذاتی پریشانی لاحق ہے۔ کہ جسکی وجہ سے اسکے اعتماد کو ٹھیس پہنچی ہے۔ یا پھر اسکے دل میں کوئی بڑی بات ہے۔ ایسے مریض سے بہت پیار سے بس کچھ دن کی لگاتار ملاقات میں کچھ سوالات پوچھیں گے۔ مگر ایک بیٹھک میں بس اتنے سوال، جتنے کا جواب مریض بخوشی دینا چاہے۔ بقیہ سوالات آپ آنے والے دنوں میں پوچھ سکتے ہیں۔

اس دوران آپ نے ان نفسیاتی مسائل کو حل کرنے کی کوشش نہیں کرنی۔ بلکہ آئیندہ دنوں میں آپ کیا سوالات کرنے والے ہیں اس بات کا تعین کرنا ہے۔ ۔ ان بیٹھکوں میں آپ مریض سے ان سوالات کو پوچھ سکتے ہیں۔

ان سوالات میں۔ صحت، مزاج ، دوست احباب، موسم کی پسند نا پسند۔ لوگوں کی عادتوں میں اچھی بری لگنے والی عادتیں۔ کسی سے ناراضگی، یا ناراضگی کی وجہ جیسے  دریافت کر سکتے ہیں۔

یہ وہ بنیادی سوالات ہیں کہ جن سے آپ مریض کے مزید مسائل سے متعلق سوالات کا تعین صحیح انداز میں کر سکتے ہیں۔

انسان کے نفسیاتی مسائل در حقیقت انسان کے نفس سے وابسطہ ہوتے ہیں۔ اور قدرتی طور پر انسان کا نفس اسکو بغاوت پر اکساتا ہے۔ زندگی میں کسی بھی نعمت کی کمی، خواہش کا پورا نا ہونا۔ یا سوچ کے حساب سے خواہش کا پورا نا ہونا۔ یا اپنے اریک قریبب کے لوگوں کے پاس ان نعمتوں کا موجود ہونا جو انسان کے پاس خود نہیں ہیں ۔ انسان کو نفسیاتی دباؤ کا شکار کر دیتے ہیں۔ اور یہ  نفسیاتی دباؤ انسان کو خود فریبی میں مبتلا کر دیتے ہیں۔ اور ایک اچھا خاصہ ہنستا بولتا انسان تنہائی پسند ہو جاتا ہے۔ اسکو اپنے آپ میں رہ کر ذہنی تقویت ملتی ہے۔ در حقیقت وہ خود کی سوچ کو یہ فریب دے رہا ہوتا ہے کہ اکیلے میں اسکی خامیان، نعمتوں کی کمی، کسی کی نظر سے نہیں گزر رہیں۔ اور اس طرح ایسا انسان یہ بھول جاتا ہے کہ اللہ نے اسکو جن بیش بہا نعمتوں سے نوازا ہے۔ کہ جو دوسرے افراد میں موجود نہیں وہ اسکی خاصہ ہیں ۔ یا اپنے آپ کو یہ یقین دلانے میں ناکام رہتا ہے۔ کہ ذندگی میں سب چیزیں سب کے پاس نہیں ہوتی ہیں۔ اور یہ جو دنیاوی چیزیں ہیں بڑی آسائیشوں کی صورت موجود ہیں انکے بغیر بھی گزارہ ممکن ہے ۔

ایسا کوئی بھی انسان جو ان نفسیاتی مسائل کا شکار ہو رہا ہے۔ آپ اسکی مدد کر سکتے ہیں۔ آپ ایسے انسان کو اسکے ہونے کی اہمیت سے آگاہ کریں۔ اسکے آنے والے مستقبل میں اسکی زمہ داریوں کے بارے میں یاد دلائیں۔ اور اسکو یہ سمجھائیں کہ۔ ابھی آپ کے پاس انرجی اکھٹی کرنے کا وقت ہے۔ اپنی اس وقتی بے مقصد زندگی میں انرجی اکھٹی کریں کہ آنے والے وقت میں یہ ہی انرجی آپ کو ضرورت کے طور پہ درکار ہوگی۔

کسی انسان کو زہنی مسلہ کسی دوسرے انسان کے رویوں کی وجہ سے درپیش ہے تو آپ اسکو یہ سمجھانے کی کوشش کریں کہ صرف ایک انسان آپ کی زندگی کا مقصد نہیں۔ اور بہت سے لوگ ہیں جن کے ساتھ آپ اچھا وقت گزار سکتے ہیں۔ اور بہت سے لوگ ہیں جنکی آپ کو ضرورت ہے۔ اور کسی ایک انسان کی خطا کا بدلہ آپ باقی تمام انسانیت سے منہ موڑ کر نہیں لے سکتے۔ یہ سراسر بے انصافی ہے۔ ایسی باتیں ۔ نفسیاتی دباؤ کا شکار انسان پر مثبت تاثر مرتب کریںگی۔ اور کسی ایک انسان کی خاطر زندگی کی رونقوں کو ترک کرنا اسکو بیوقوفی محسوس ہوگی۔

کسی کے مزاج میں چڑچڑا پن ماحول کی تبدیلی کی وجہ سے۔ یا ماحول کی تبدیلی کی خواہش کی وجہ سے بھی ہو سکتا ہے۔ ایسے انسان سے جان چھڑانے کی بجائے اسکا ماحول تبدیل کریں۔ اسکے ارد گرد کے لوگ ۔ اور حالات کا خوب اچھے سے جائزہ لیں۔ اور ایسے مریض کو یہ بات سمجھا دیں کہ آپ ایک وقت میں دنیا کے تمام افراد کو خوش نہیں رکھ سکتے۔ سب کے اپنے مزاج اور اپنے روئیے ہیں۔ کوئی بھی کسی دوسرے کے مزاج پر اپنی حکمرانی نہیں کر سکتا۔ لہزاٰ دنیا داروں اور دنیا داری کو ایک طرف رکھ کر صرف اور صرف اپنے خوش رہنے کے طریقے دریافت کریں۔ کیونکہ ہر انسان کے لیئیے سب سے قیمتی انسان کی اپنی صحت ہے۔ اور کسی بھی دوسرے انسان کے لیئے اسکو داؤ پر نہیں لگایا جا سکتا۔ یہ بات اور ہے کہ اپنی زات سے کسی کو تکلیف نا دیں۔ نا ہی ایسے اقدام اٹھائیں کہ جن کو اٹھانے سے بعد میں آپ کو خود پچھتاوہ ہو۔ یا آپ کی حاصل کردہ خوشی آپ کے لیئے وجہ ندامت بنے۔ اپنے آپ میں خوش رہنا سیکھیں۔

الغرض یہ کہ مختلف مسائل کا شکار افراد کے روئیے مختلف ہوتے ہیں جن سے آپ ایسے انسان کی نفسیاتی الجھن کے بارے میں معلوم کر سکتے ہیں۔ اور انسے اخلاقی اور جزباتی طور پر ان مسائل کے حل کے بارے میں معلومات شیئر کر سکتے ہیں۔