1۔داد اورچنبل
پھٹکری کو پیس کر پانی یاسرکہ میں ملاکر صبح وشام لگانے سے دور ہوجاتے ہیں۔سرکہ جلد کی بہترین دواہے اگر پھٹکری کے ساتھ ملاکرلگایاجائے تو دہرا فائدہ کرتاہے۔

2۔خارش
خارش دوطرح کی ہوتی ہے اور دونوں ہی صورتوں میں تکلیف دہ ہوتی ہے۔پھٹکری جلاکر راکھ بناکراسمیں ایک انڈہ کی سفیدی ملاکر مساج کرنے سے ہر قسم کی خارش میں آرام آجاتاہے۔

3۔بیڈ سول
بیماری کے باعث مستقل بستر پر لیٹے رہنے سے زخم ہوجاتے ہیں۔جو تکلیف کاباعث بنتے ہیں۔پھٹکری باریک پیس کرانڈے کی سفیدی میں ملاکرزخموں کے اوپر لیپ کردیں۔

4۔پیٹ درد
پیٹ کادرد انتہائی تکلیف دہ ہوتاہے ۔جب بھی ایساکوئی مسئلہ ہوتو پھٹکری کی ایک چٹکی کھاکر اوپر سے دہی کھالیں۔پیٹ درد میں فوراً آرام آجاتاہے۔

5۔دانت کادرد
دانتوں کے لئے پھٹکری کی بڑی افادیت ہے۔پھٹکری کوجلاکرجب وہ پھول جائے تو اسے ہاتھ سے مل کر پاؤڈر بنالیں۔ریٹھے کی گھٹلی کی راکھ اور پھٹکری کی راکھ ہم وزن لے کردانتوں پر ملیں تو آرام آجاتاہے۔

6۔دانتوں کی بیماریاں
پھٹکری اورکیکر کاکوئلہ ہم وزن لے کر باریک پیس کر کپڑے سے چھان کررکھ لیں۔اس کو دانتوں پر ملنے سے دانتوں کی تمام بیماریوں میں آرام ملتاہے۔

7۔کھانسی اوردمہ
پھٹکری کو پانی میں حل کرکے دن میں تین بار ایک چھوٹاچمچم پینے سے کھانسی سے نجات مل جاتی ہے۔شہد میں ملاکر صبح وشام لینے سے بھی آرام ملتاہے۔

8۔ناک کی بو
اگر ناک سے بو آتی ہوتوپھٹکری کو پانی میں حل کرکے اس محلول سے ناک کی صفائی کریں۔تو اس عمل سے ناک سے بوآنابند ہوجاتی ہے۔

9۔کیل مہاسے
پھٹکری کو پیس کرکپڑے سے چھان کر پانی میں ملاکر پیسٹ بناکر صرف دانوں پر لگاکر بیس منٹ بعد دھونے سے دانے ٹھیک ہوجاتے ہیں۔

10۔خشکی
صرف ایک چٹکی پھٹکری اور ایک چٹکی نمک شیمپو میں ملاکر سر دھونے سے خشکی دور ہوتی ہے۔

11۔جوؤں سے نجات
بچوں کے سر میں جوئیں ماؤں کابڑا مسئلہ ہوتی ہیں۔ اگر پانی میں پھٹکری حل کرکے اس پانی سے سر دھویاجائے تو بالوں میں جوئیں نہیں پڑتی ہیں۔

12۔پھٹی ایڑیاں
پھٹکری جلاکر باریک پیس کر ناریل کے تیل میں ملاکر ایڑھیوں پرلگانے سے پٹھی ایڑیاں ٹھیک ہوجاتی ہیں۔

-13نکسیر کے لئے:
پھٹکڑی کوپانی میں گھول کر اس کے قطرے ناک میں ٹپکانے سے نکسیر کوآرام آجاتا ہے۔

14زہریلی مکھی یا بچھو کے زہر کو دور کرنے کیلئے:
پھٹکڑی کو پانی میں گھس کر ڈنگ پر اور اس کے ارد گرد لگانے سے درد اور جلن کو فوری آرام آجاتا ہے۔

15گردے اور مثانہ کی پتھری کے لئے:
دو ماشہ پھٹکڑی بریاں صبح و شام پانی کے ساتھ کھائیں۔ زیادہ تکلیف کے وقت دوپہر میں بھی کھائیں۔

16زخموں کے لئے:
ایک ماشہ پھٹکڑی کو پاؤ بھر گرم پانی میں گھول کر دن میں دو بار زخموں کو دھونے سے زخم اچھے ہو جاتے ہیں۔ زخموں کا گنداپن دور کرنے کے لئے پھٹکری عجیب چیز ہے۔ اس سے گلا سڑا اور گندا گوشت دور ہو تا ہے۔

17مرگی کا علاج:
ایک ماشہ پھٹکڑی بریاں دن میں دو بار گرم دودھ کے ساتھ کھانے سے مرگی دور ہو جاتی ہے۔

18گلٹیوں کا علاج:
دو ماشہ پھٹکری بریاں گرم دودھ کے ساتھ کھائیں۔ گیہوں اور السی کے آٹے کو سرسوں کے تیل میں بطور پلٹس پکا کر ٹکیہ بنائیں پھر اس پر باریک پسی ہوئی پھٹکڑی ڈال کر گرم گرم گلٹی پر باندھ دیں۔ دن میں تین بار اس نسخہ کو آزمائیں۔

19دانتوں سے خون آنے کا علاج:
ایک تولہ کوئلہ لکڑی جامن، ایک تولہ پھٹکڑی پیس کر دانتوں پر ملنے سے خون آنا بند ہو جاتا ہے.پھٹکڑی ویسے تو عام سی چیز ہے جو ہر جگہ آسانی سے بہت کم قیمت میں دستیاب ہوجاتی ہے لیکن اسکی افادیت بہت زیادہ ہے۔پھٹکری بظاہر کوئی خاص شے نہیں لیکن پھٹکری میں پوشیدہ ہیں صحت کے خزانے ۔اسکی ادویاتی خصوصیت کے باعث مختلف بیماریوں کے علاج کے لئے اسکااستعمال کیاجاتاہے۔معامل​ہ زخموں کو صاف اور دور کرنے کاہو،چہرہ کی خوبصورتی کی بات ہویادانتوں کی مضبوطی کی دونوں ہی صورتوں میں پھٹکری کااستعمال بہترین ہے۔